السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
خوش رہیں اللہ اپ سب کو اپنی حفظ و امان مین رکھے اور آسانیاں عطا فرمائے امین
خوش رہیں اللہ اپ سب کو اپنی حفظ و امان مین رکھے اور آسانیاں عطا فرمائے امین
" اعمال کا دارومدار نیت پر ہے "
کافی عرصہ پہلے یہ واقعہ پڑھا تھا
ایک ادمی نے نیا گھر بنایا اور ایک بزرگ کو اپنا گھر دیکھایا تو بزرگ نے اس شخص سے پوچھا کہ تم نے اپنے گھر میں کھڑکی اور روشندان کیوں بنائے ہیں تو اس شخص نے جواب دیا اس لئے کہ گھر روشن اور ہوادار رہے تو ان بزرگ نے جواب دیا کہ روشنی اور ہوا تو اس میں سے آنی ہی تھی لیکن اگر تم روشندان اور کھڑکی بنانے کی نیت یہ رکھتے کہ یہاں سے اذان کی آواز آئے تو تمہیں اس کے بنانے کا ثواب بھی ملتا
ایک ادمی نے نیا گھر بنایا اور ایک بزرگ کو اپنا گھر دیکھایا تو بزرگ نے اس شخص سے پوچھا کہ تم نے اپنے گھر میں کھڑکی اور روشندان کیوں بنائے ہیں تو اس شخص نے جواب دیا اس لئے کہ گھر روشن اور ہوادار رہے تو ان بزرگ نے جواب دیا کہ روشنی اور ہوا تو اس میں سے آنی ہی تھی لیکن اگر تم روشندان اور کھڑکی بنانے کی نیت یہ رکھتے کہ یہاں سے اذان کی آواز آئے تو تمہیں اس کے بنانے کا ثواب بھی ملتا
ساری بات کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر ہم روزمرہ زندگی میں تمام معاملات کی اسی طرح نیت رکھیں تو کام بھی ہو جائے گا اور اللّہ سے ثواب کا ذریعہ بھی بنے گا
مثال کے طور پر ہم کھانا اس لئے نہ کھائیں کہ ہمیں بھوک لگی ہے بلکہ نیت یہ ہو کہ
اے اللّہ یہ کھانا ہم اس لئے کھا رہے ہیں کہ اس کو کھانے سے ہم طاقت حاصل کریں اور تیری عبادت کریں زندگی کے وہ سب فرائض ادا کرنے کی ہمت ہو جو تو نے ہم پر فرض کئے ہیں تو ہمارے روزمرہ کے تمام کام عبادت بن جائیں گے
مثال کے طور پر
ایک عورت گھر کے جو کام کرے گی بچوں کی دیکھ بھال ان کی تعلیم و تربیت کھانا بنانا
ایک مرد گھر سے باہر جا کر کما کر لاتا ہے اور اپنے گھر والوں کی کفالت کرتا ہے
یہ سب فرائض اللّہ نے ہم پر فرض کئے ہیں اور ہم اسی فرض کو پورا کرنے کے لئےکام کرتے ہیں تو بس نیت یہ ہو کہ چونکہ یہ سب اللّہ نے فرض کیا ہے اسی لئے ہم کر رہے ہیں تو نہ صرف وہ کام عبادت بن جائے گا بلکہ اللّہ کی رحمت اور برکت بھی ہمارے ساتھ ہو گی
مثال کے طور پر ہم کھانا اس لئے نہ کھائیں کہ ہمیں بھوک لگی ہے بلکہ نیت یہ ہو کہ
اے اللّہ یہ کھانا ہم اس لئے کھا رہے ہیں کہ اس کو کھانے سے ہم طاقت حاصل کریں اور تیری عبادت کریں زندگی کے وہ سب فرائض ادا کرنے کی ہمت ہو جو تو نے ہم پر فرض کئے ہیں تو ہمارے روزمرہ کے تمام کام عبادت بن جائیں گے
مثال کے طور پر
ایک عورت گھر کے جو کام کرے گی بچوں کی دیکھ بھال ان کی تعلیم و تربیت کھانا بنانا
ایک مرد گھر سے باہر جا کر کما کر لاتا ہے اور اپنے گھر والوں کی کفالت کرتا ہے
یہ سب فرائض اللّہ نے ہم پر فرض کئے ہیں اور ہم اسی فرض کو پورا کرنے کے لئےکام کرتے ہیں تو بس نیت یہ ہو کہ چونکہ یہ سب اللّہ نے فرض کیا ہے اسی لئے ہم کر رہے ہیں تو نہ صرف وہ کام عبادت بن جائے گا بلکہ اللّہ کی رحمت اور برکت بھی ہمارے ساتھ ہو گی
انشاُٗاللہ آئندہ تحریر میں مزید بات ہو گی اللّہ اپ کا حامی و ناصر ہو اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں عطا ہوں امین
No comments:
Post a Comment