Thursday, 9 June 2016

خود اعتمادی




السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
خوش رہیں اللہ اپ سب کو اپنی حفظ و امان مین رکھے اور آسانیاں عطا فرمائے امین
جب اپ کسی مشکل میں ہوں تو اپ کے پاس دو راستے ہوتے ہیں ـ
ایک تو یہ کہ اپ کو کچھ سمجھ نہیں آتا کیا کریں ـ راستہ دیکھائی نہیں دیتا ـ کوئی ہمدرد نظر نہیں آتا جو اس مشکل سے نکلنے میں مدد کرے یا کوئی ایسا مشورہ دے کہ اپ اس پریشانی سے نکل سکیں ـ کوئی ایسا شخص مل جائے جو ایسا حل بتا سکے کہ ہم اس تکلیف دہ دور سے نکل جائیں ـ ایسے وقت میں ذہن میں منفی خیالات جنم لیتے ہیں اور اپ مزید غلط طرف چلے جاتے ہیں ـ یہ منفی سوچ منفی عمل کی طرف لے کر جاتی ہے اور شیطان کا کام آسان ہو جاتا ہے وہ ہمیں گناہوں کی طرف لے جاتا ہے ـ ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ہم کچھ بھی کرنے کے قابل نہیں ہیں ہماری ہمت جواب دے جاتی ہے ـ ہم جو بھی کام کرتے ہیں وہ غلط ہوجاتا ہے کیونکہ ہم غلط سوچ رہے ہوتے ہیں تو غلطی پہ غلطی ہی ہوتی جاتی ہے
لیکن
دوسری طرف اگر ہم پریشانی میں صرف پریشان ہونے کی بجائے اپنے اپ کو تھوڑا سا حوصلہ دیں کہ میں اس مشکل وقت سے نکل سسکتا ہوں اس پریشانی کا مقابلہ کر سکتا ہوں تو ہمیں کسی بھی شخص کی ضرورت نہیں ہو گی ـ مشکل وقت میں گبھرانے کی بجائے اس سے نکلنے کے بارے میں سوچیں ، مثبت انداز سے چیزوں کو دیکھیں ـ کوئی بھی مشکل ایسی نہیں ہوتی جس کا کوئی حل نہ ہو ـ یہ یقین کر لیں کہ اپ اس پریشانی سے لڑ سکتے ہیں اور پھر لڑنے کی تیاری کر لیں ـ جیسے ہی اپ نے یہ فیصلہ کیا کہ میں اس مشکل وقت سے لڑوں گا ایک خود اعتمادی کا احساس پیدا ہو گا جو اپ کو مثبت سوچ اور پھر مثبت عمل کی طرف لے کر جائے گا ـ سامنے کا راستہ نظر آنے لگے گا ـ اگر اپ پوری طرح کامیاب نہ بھی ہوں تو کسی نہ کسی حد تک کامیابی ضرور ملتی ہے جو ہماری خود اعتمادی میں اضافہ ہی کرتی ہے ـ یہ احساس پیدا کرتی ہے کہ اگر کچھ کرنے کا فیصلہ کر لیا جائے تو پھر کوئی بھی مشکل مشکل نہیں لگتی اور نہ ہی پریشانی کا خیال دل میں آتا ہے ـ نہ ہی اپ کسی دوسرے شخص کی مدد کی ضرورت محسوس کرتے ہیں جو آئے اور اپ کو اس مشکل سے نکالے ـ
اب یہ فیصلہ اپ کو کرنا ہے کہ مشکل میں کون سا راستہ اختیار کرنا ہے ـ
لڑنے اور کامیاب ہونے کا
یا
ہتھیار ڈال دینے کا
انشاُٗاللہ آئندہ تحریر میں مزید بات ہو گی اللّہ اپ کا حامی و ناصر ہو اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں عطا ہوں امین

No comments: